ریاست جھارکھنڈ کے ضلع رام گڑ کی مسلم آبادی اور
اردوآبادی 🌷مولانا امجد وارثی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مشرقی ھند (Eastern India) کی ریاست جھارکھنڈ (Jharkhand) کے شمالی چھوٹا ناگپور ڈویژن (North Chotanagpur division) کے ضلع رام گڑھ کا قیام 12 / ستمبر 2007ء میں ضلع ہزاری باغ کی تقسیم کے ذریعہ عمل میں آیا.
2011ء کی مردم شماری (census) کے مطابق
ضلع رام گڑھ (Ramgarh) کی مسلم آبادی ایک لاکھ انتیس ہزار سے زائد ( 129037) ہے __ جو ضلع کی کل آبادی (total population) کا صرف %13.59 ہے.
ضلع کی اردوآبادی (urdu population) صرف %8 ہے __ جو
اگرچہ اطمنان بخش تو نہیں ہے __ مگر مایوس کن بھی نہیں ہے _______ اگر شعور بیداری کا کام کیا جائے تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں.
2011ء کی مردم شماری (census) کے مطابق
ضلع رام گڑھ (Ramgarh) کی بلاک واری (block wise) مسلم آبادی (Muslim population)
مندرجہ ذیل ہے.
CHITARPUR
18769 27%
Dulmi
12308 19%
Mandu
34345 14%
Patratu
30928 12%
Ramgarh
17012 11%
Gola
15675 10%
__________________
ضلع رام گڑھ (Ramgarh) کی شہری مسلم آبادی (urban muslim population)
مندرجہ ذیل ہے.
CHITARPUR
12288 54%
Topa
1773 35%
Lapanga
2134 26%
Jainagar
1136 21%
Baru Ghuta
4857 20%
Ara
2540 18%
Sirka
3157 15%
Barkakana
2861 15%
Mandu
1453 14%
Kuju
2626 12%
Saunda
9166 11%
RAMGARH
9552 10%
Sewai
829 10%
Tapang
533 10%
Kendla
1552 9%
Patratu
2204 6%
Bongabar
346 6%
Hesla
288 6%
Orla
375 6%
Balkundra
167 4%
Sanri
188 3%
Marar
127 2%
Seota
140 2%
__________________
ضلع رام گڑھ کے مسلمانوں کی مجموعی ترقی کے لئے لازم اور ضروری ہے کے ضلع کے صرف تین بلاکس (blocks) کو مرکز بناکر اپنی معاشی تہذیبی لسانی اور مذہبی سرگرمیاں جاری رکھیں __ انتہاپسند اور دہشت گرد افراد اور تنظیموں سے دور رہیں ___
سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ضلع کے برائےنام مسلم آبادی
والے گاؤں سے ھجرت کا مقدس سفر کرکے اپنے ہی ضلع کے قابل لحاظ مسلم آبادی
والے گاؤں کو منتقل (shift) ہوتے رہیں.
داخلی ھجرت کا
مقدس سفر کرتے وقت
اپنے دل میں یہ نیت
کریں کہ اپنی آنےوالی نسل کے دین و ایمان کے تحفظ کے لئے ھجرت کر
رہا ہوں ___ انشاءاللہ
رب کی رحمت سے امید ہے کہ وہ ایسی نیک نیت پر ھجرت کے مقدس سفر کا اجرعظیم عطا فرمائے گا.
داخلی ھجرت کا
مقدس سفر آہستہ آہستہ
بتدریج حسب سہولت
ہمیشہ جاری رہنا چاہیے
داخلی ھجرت نہ کریں تو ہماری آنے والی نسل
کو ارتداد سے بچانا
بہت مشکل ہوگا __
*******************
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں